جنگ، امن اور عام حالات میں ڈرون بڑی تعداد میں استعمال ہو رہے ہیں اور اب جنگوں میں ان کا عام استعمال شروع ہو گیا ہے۔ اسی بنا پر ڈنمارک کی ایک کمپنی نے اب ڈرون کی شناخت اور اسے جام کرنے والا ایک آلہ تیار کیا ہے جو دشمن کے ڈرون کو مؤثر انداز میں بے بس کر سکتا ہے۔ اس سے قبل چھوٹے بڑے آلات کے ذریعے ڈرون کو جام کرنے کا کام لیا جاتا رہا ہے اور اب دشمن ڈرون کے لیے لباس بھی تیار کر لیا گیا ہے جسے گھنٹوں تک استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اسے 103 ڈرون ڈٹیکٹر کا نام دیا گیا ہے جس پر پِٹ بال ڈرون جیمر نصب کیے گئے ہیں۔ اسے بنانے کا مقصد ڈرون دیکھ کر عمل کرنے کی بجائے گھنٹوں پہلے کسی ممکنہ ڈرون سے خبردار کرنا اور اسے بے عمل کرنا ہے۔
ڈرون جیمر کے اندر حساس انٹینا نصب ہیں۔ یہ جیمر 2.4 گیگا ہرٹز، 5.8 گیگا ہرٹز اور جی این ایس ایس (گلوبل نیوی گیشن سیٹلائٹ سسٹم) فریکوئنسی کو ایک کلومیٹر تک خارج کرتے ہیں۔ اضافی انٹینا لگانے سے یہ صلاحیت دو کلومیٹر تک بڑھائی جا سکتی ہے۔ یہ سگنل ہوا میں پھیلتے ہیں، دشمن ڈرون کی مواصلات میں خلل ڈالتے ہیں اور وہ کسی کام کا نہیں رہتا جبکہ دوست سپاہیوں کے وائرلیس رابطوں میں کسی قسم کا کوئی خلل پیدا نہیں ہوتا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ڈرون جیمر کے ایک آلے کا وزن صرف 700 گرام ہے جو ایک فوجی پر بھاری نہیں پڑتا اور وہ بہت سہولت کے ساتھ اپنے دیگر مشن انجام دے سکتا ہے۔ ایک مرتبہ چارج کرنے پر اس کی بیٹری 20 گھنٹے تک کارآمد رہتی ہے اور اس کے ذریعے مینوئل یا خود کار انداز میں ڈرون کو جام کرکے گرایا جا سکتا ہے۔ دفاعی تجزیہ نگاروں نے اس ایجاد کو سراہا ہے۔
0 Comments