اے راہ حق کے شہیدو، وفا کی تصویرو، وطن کی ہوائیں تمھیں سلام کہتی ہیں۔
میرے پیارے دوستو سنائیں کیسے ہیں! امید ہے کہ اچھے ہی ہوں گے ، جی ہم بھی اچھے ہی ہیں۔ دوستو! آپ کو تو یہ پتہ ہی ہو گا کہ ایک بار پھر ستمبر کا مہینہ آن پہنچا، یہ ستمبر وہی مہینہ ہے جو ہمارے دلوں میں پاک فوج کے ان سجیلے جوانوں کی یادوں کو تازہ و شاداب کر دیتا ہے جنہوں نے وطن کی محبت سے سرشار ہوکر پاک سر زمین کی حفاظت کی خاطر اپنا تن من دھن اس سوہنی دھرتی کی حفاظت پر قربان کر دیا، لیکن وطن کی سلامتی وقار ، حرمت و عزت میں کوئی کمی نہ آنے دی ، اسی لئے تو راہ حق کے شہیدوں کی یاد میں آج تک ساری قوم خراج تحسین پیش کرتی ہے، ستمبر 1965ء میں ہمسایہ ملک بھارت نے پاکستان پر جنگ مسلط کرنے کی کوشش کی ، اور نہ صرف کوشش کی، بلکہ ہماری پاک سر زمین پر حملہ بھی کر دیا ، لیکن آفرین ہے ہمارے پاک فوج کے سجیلے شیر جوانوں پر جنہوں نے دن رات نہ صرف ہماری سرحدوں کی حفاظت کی، بلکہ پاک سر زمین کی حفاظت کی خاطر اپنا تن من دھن وار دیا۔
پاک سر زمین کی حفاظت کی خاطر ہمارے شہیدوں نے جو لہو بہایا و ہ تاحال ہم پر قرض ہے۔ ہم ہمیشہ کی طرح آج بھی یوم دفاع منا رہے ہیں۔ ہر سال چھ ستمبر کو سب پاکستانی جوش و خروش سے یوم دفاع مناتے ہیں۔ یوم دفاع کے موقع پر سب پاکستانی جلسے جلوس نکالتے ہیں ، رنگ برنگی تقریبات سجائی جاتی ہیں جن میں پاک وطن کے شہیدوں کو خراج تحسین پیش کیا جاتا ہے انہیں سلام عقیدت پیش کیا جاتا ہے۔ یوم دفاع کا آغاز توپوں کی سلامی دے کر کیا جاتا ہے وطن کے شہیدوں کو سلامی دی جاتی ہے اور نہ صرف پاک فوج کے شہیدوں، بلکہ ان ماؤں کو بھی خراج تحسین پیش کیا جاتا ہے جنہوں نے ایسے سجیلے شیر جوانوں کو جنم دیا جنہوں نے رہتی دنیا تک ملک و ملت میں اپنا نام روشن کیا، بلکہ پاکستان کا پرچم بھی بلند کیا۔
پاک فوج کے شیر جوانوں نے دشمنوں کو لوہے کے چنے چبوا دئیے ، ایک آہنی چٹان بن کر دشمن کے سامنے ڈٹے رہے اور اپنی جان تک قربان کرنے سے دریغ نہ کیا ، بہر حال ہم جب بھی یوم دفاع مناتے ہیں تو اپنے شہیدوں جن میں راشد منہاس ، لانس نائیک محفوظ شہید ، کیپٹن سوار محمد ، میجر طفیل ، میجر عزیز بھٹی ،شبیر شریف ، اور اور نہ جانے کتنے شہید ایسے ہیں جنہوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر گلشن کو اپنے لہو سے سینچا ہے۔ دوستو آئیے عہد کریں اپنے آپ سے، اپنے وطن سے، اپنے وطن کی مٹی سے، اپنے پاک وطن کی خاطر لہو پیش کرنے والے شہیدوں سے آئیے آج ہم سب مل کر یہ عہد کریں کہ ، کہ ہم اپنے وطن پر آنچ نہیں آنے دیں گے ملکی سالمیت و بقاء کے لئے ہر حد سے گزرنا پڑے تو گزر جائیں گے۔ اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں اور یہ عزم بھی کریں کہ ہمارے ملک کی طرف اٹھنے والی آنکھیں نوچ لیں گے ،،، اجازت چاہتے ہیں ملتے ہیں ایک بریک کے بعد تو چلتے چلتے اللہ نگہبان ر ب راکھا۔
فیصل شامی
میرے پیارے دوستو سنائیں کیسے ہیں! امید ہے کہ اچھے ہی ہوں گے ، جی ہم بھی اچھے ہی ہیں۔ دوستو! آپ کو تو یہ پتہ ہی ہو گا کہ ایک بار پھر ستمبر کا مہینہ آن پہنچا، یہ ستمبر وہی مہینہ ہے جو ہمارے دلوں میں پاک فوج کے ان سجیلے جوانوں کی یادوں کو تازہ و شاداب کر دیتا ہے جنہوں نے وطن کی محبت سے سرشار ہوکر پاک سر زمین کی حفاظت کی خاطر اپنا تن من دھن اس سوہنی دھرتی کی حفاظت پر قربان کر دیا، لیکن وطن کی سلامتی وقار ، حرمت و عزت میں کوئی کمی نہ آنے دی ، اسی لئے تو راہ حق کے شہیدوں کی یاد میں آج تک ساری قوم خراج تحسین پیش کرتی ہے، ستمبر 1965ء میں ہمسایہ ملک بھارت نے پاکستان پر جنگ مسلط کرنے کی کوشش کی ، اور نہ صرف کوشش کی، بلکہ ہماری پاک سر زمین پر حملہ بھی کر دیا ، لیکن آفرین ہے ہمارے پاک فوج کے سجیلے شیر جوانوں پر جنہوں نے دن رات نہ صرف ہماری سرحدوں کی حفاظت کی، بلکہ پاک سر زمین کی حفاظت کی خاطر اپنا تن من دھن وار دیا۔
0 Comments