کسی بھی علاقے میں جنگ ہو یا کشیدگی میں کوئی ملک تجربات کر رہا ہو، ان دونوں طرح کے میزائلوں کے نام سامنے آتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ ان میزائلوں کے درمیان فرق کیا ہے؟ فرض کیجیے آپ تیزی سے چلتی ریل گاڑی یا گاڑی میں موجود ہیں اور ایسے میں آپ کھڑکی کا شیشہ ہٹا کر اپنا بازو باہر کی جانب نکالتے ہیں تو آپ کو اپنے بازو پر ہوا کا شدید دباؤ محسوس ہو گا۔ اس سے آپ انداز لگائیے کہ اگر دو سو یا ڈھائی سو کلومیٹر کی رفتار سے چلنے والی گاڑی کو ہوا کے ایسے دباؤ کا سامنا ہوتا ہے، تو اس سے کہیں زیادہ تیزی سے اڑنے والے میزائل کو ہوا کی کیسی شدید رگڑ کا سامنا ہوتا ہو گا؟ کروز میزائل اور بیلسٹک میزائل میں یہی بنیادی فرق بھی ہے۔ یعنی کروز میزائل زمینی کرہ ہوائی میں اڑتا ہے اور ہوا کا دباؤ اور رگڑ برداشت کرتا ہوا اپنے ہدف تک پہنچتا ہے، جب کہ بیلسٹک میزائل سب سے پہلا راکٹ کی طرح زمینی کرہء ہوائی سے باہر نکلتا ہے اور وہاں سے اپنے ہدف کو نشانہ بناتا ہے۔ یعنی کروز میزائل جہاز کی طرح جیٹ انجنوں کی طرز سے اڑتا ہے جب کہ بلیسٹک میزائل راکٹ کی طرح سفر کرتا ہے۔ ان دونوں طرز کے میزائلوں کے اپنے اپنے مثبت اور منفی پہلو ہیں، اسی لیے اہداف کے مطابق ان کا استعمال عمل میں آتا ہے۔
کروز میزائل کروز میزائل ایک ہدف کے لیے روانہ کیا جاتا ہے اور یہ اپنے ہدف کو ٹھیک ٹھیک نشانہ بنانے میں بلیسٹک میزائلوں سے زیادہ مؤثر سمجھا جاتا ہے۔ کروز میزائل انتہائی درست انداز سے ہدف کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے کروز میزائل ایک گائیڈڈ میزائل ہوتا ہے جو ایک مستقل رفتار سے اپنے ہدف کی جانب بڑھتا ہے اور انتہائی درست انداز سے اپنے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت کا حامل ہوتا ہے۔ یہ سب سونک، سپرسانک اور ہائپرسونک رفتار کا حامل ہو سکتا ہے اور عموماﹰ اس کے لیے پلس جیٹ انجن، ریم جیٹ انجن یا سپریم جیٹ انجن استعمال کیے جاتے ہیں۔ عام حالات میں کروز میزائل فقط ایک ہتھیار کا حامل ہوتا ہے جو عموماﹰ روایتی یا غیرجوہری ہتھیار کی صورت میں ہوتا ہے۔
بیلسٹک میزائل کروز میزائل کے مقابلے میں بیلسٹک میزائلوں کو ایک یا ایک سے زائد ہدف کے لیے روانہ کیا جا سکتا ہے۔ ان کی بنیادی اقسام میں شارٹ رینج، میڈیم رینج، انٹرمیڈیٹ رینج اور بین البراعظمی رینج شامل ہیں۔ بیلسٹک میزائل کے لیے راکٹ انجن استعمال کیا جاتا ہے، جو سب سے پہلے اس میزائل کو زمینی کرہء ہوائی سے باہر نکالتا ہے۔ یوں اس میزائل کو ہوا کی رگڑ کا سامنا کرنا نہیں پڑتا۔ انتہائی اوپر پہنچانے کے بعد اسے دوبارہ زمین کی جانب روانہ کیا جاتا ہے اور زمینی تجاذبی کشش کی وجہ سے یہ انتہائی رفتار حاصل کر لیتا ہے۔ بیلسٹک میزائل زیادہ تر روایتی کے علاوہ غیرروایتی یعنی جوہری ہتھیار بھی لے جا سکتے ہیں اور یہ بیک وقت کئی مقامات کو نشانہ بنانے کے لیے بھی استعمال ہوتے ہیں۔ بلیسٹک میزائل کروز میزائلوں کی طرح ہدف کو انتہائی ٹھیک ٹھیک نشانہ تو نہیں بنا سکتے مگر اس کے باوجود خاصی درستی سے ہدف تک پہنچ سکتے ہیں۔
0 Comments